بیوٹی پارلرز خوب صورت

خوب صورت نظر آنا ہر عورت کا بنیادی حق ہے اور ایک عورت کے خوب صورت نظر آنے ہی سے اس کی سلیقہ مندی کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ آج کل کے جدید دور میں یوں تو کئی ذرائع ایسے د ستیاب ہیں۔ جو خواتین کے حسین نظر آنے کے شوق کی تکمیل کر سکتے ہیں، لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ خواتین ایسے کون سے طریقے استعمال کریں جن سے کم وقت اور کم خرچ میں وہ جاذب نظر دکھائی د یں ۔

آج کل بیوٹی پارلرز بھی بہ کثرت موجود ہیں اور بازار میں کئی مہنگی، حسن افزا اشیاء دستیاب ہیں لیکن کیا کسی خاتون کی ان تک رسائی ہو سکتی ہے یقینا نہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ گھریلو اور کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھنے والی خواتین کی کچھ اس طر ح رہنمائی کی جائے کہ وہ بھی خوب صورت نظر آسکیں۔ ہر بل طریقے نہ صرف خواتین بلکہ مہنگے ترین بیوٹی پارلرز میں بھی استعمال ہو رہے ہیں۔ مثلاً دودھ، لیموں، شہد اور انڈے جیسی اشیاءخواتین کے چہرے، جلد اور بالوں کی دیکھ بھال کیلئے استعمال کی جاتی ہیں۔ تھوڑی عقل مندی سے ان چیزوں کا استعمال گھر ہی میں کر کے اپنے حسن کی حفاظت کی جا سکتی ہے اور اب چوں کہ سردیوں کا موسم ہے تو چہرے کی خشکی کے مسائل عام نظر آتے ہیں۔ آپ کی سہولت کیلئے چند ایسے گھریلو نسخے درج کے جا رہے ہیں کہ جن سے بہت کم خرچ اور کم وقت میں خواتین خود کو دل کش بنا سکتی ہیں ۔ گھریلو فیشل کے ضمن میں چہرے کی صفائی اور جھریوں سے بچاﺅ کیلئے کچھ طریقے بتائے جا رہے ہیں جن سے چہرہ نکھرا نکھرا اور شاداب نظر آتا ہے چہرے کی صفائی کے لیے ٹھنڈا دودھ بہترین کلینز رہے روٹی کو دودھ میں بھگوئیں اور چہرے کو صا ف کریں اگر جلد زیادہ میلی ہو رہی ہے تو ایک چمچہ دودھ کو ذ را سا گرم کر کے اس میں تین سے چار قطرے لیموں کے ڈال لیں اور چہرے پر لگائیں پھر بیس منٹ بعد منہ دھولیں۔ موئسچرائزنگ دوسرا مرحلہ ہے۔ اس کے لیے کھانے کے دو چمچے شہد یا دودھ کی تھوڑی سی بالائی لے کر چہرے پر لگائیں اور ہاتھوں سے مساج کریں۔

چکنی جلد والی خواتین دودھ یا شہد میں چند قطرے لیموں کے ڈال کر مساج کریں۔ چہرے کا مساج کرنے سے پہلے دو باتیں اچھی طرح ذہن نشین کرلیں۔ پہلی یہ کہ مساج کرتے وقت ہاتھوں کی حرکت نیچے سے اوپر کی جانب ہو دوسری یہ کہ آنکھوں کے اردگرد جلد پر بہت ہلکے ہاتھ سے مساج کریں مساج کے بعد ایک کھلے منہ کی دیگچی میں تھوڑا سا سمندری نمک اور زیتون کا تیل ڈال کر خوب ابال لیں اور چہرے پر بھاپ لیں جب خوب پسینہ آجائے تو ململ کے کپڑے سے یا روٹی سے اچھی طرح صاف کرلیں۔ اس سے بلیک ہیڈ ز بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ بھاپ لینے کے بعد چہرے کی ذیب کلینزر کا مرحلہ آتا ہے اس کیلئے کھانے کے دو چمچے دلیہ، ایک چمچہ ڈبل روٹی کا چورا اور تھوڑا سا دودھ ملا کر پندرہ منٹ کےلئے چہرے پر لگا رہنے دیں پھر بہت ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ اس کے بعد ماسک لگائیں مختلف قسم کی جلد کیلئے مختلف قسم کا ماسک تیار کیاجا سکتا ہے۔ نارمل جلد کےلئے، ایک عدد انڈا لیں سفیدی الگ کرلیں۔ سردیوں میں زردی میں چند قطرے لیموں کا رس ملا لیجئے اور گرمیوں میں سفیدی میں آدھا لیموں کا رس ملا کر اچھی طرح مکس کر لیں آدھ گھنٹے چہرے پر لگانے کے بعد پانی سے منہ دھولیں

خشک جلد کیلئے، ایک چمچ، شہد، ایک چمچہ زیتون کا تیل اور لیموں کے چند قطرے ملا کر آدھے گھنٹے کیلئے چہرے پر لگائیں۔ پھر نیم گرم پانی سے منہ دھو لیں چکنی جلد کیلئے ملتانی مٹی چار بڑے چمچے، لیموں کا رس ایک بڑا چمچہ، ہلدی ایک چھوٹا چمچہ اور انڈے کی سفیدی دو بڑے چمچے لے کر آمیز بنا لیں اور چہرے پر لیپ کر لیں، جب اچھی طرح سوکھ جائے تو منہ دھولیں۔ ہر قسم کی جلد کیلئے ہفتے میں ایک مرتبہ ماسک لگانا ضروری ہے۔ اس تمام مرحلے کے بعد تھوڑا سا لیموں کا عرق یا عرق گلاب لے کر چہرے پر لگائیں اور پھر انگلیوں کی مدد سے تھپتھپا کے ٹکڑے، عرق لگانے کے بعد کھیرے کے ٹکڑے، روئی کے ٹکڑے، عرق گلاب یا ٹھنڈے پانی میں بھگو کر چہرے پر رکھ سکتی ہیں۔ مندرجہ بالا ہر بل طریقے سے خواتین نہ صرف مکمل فیشل کر سکتی ہیں بلکہ گھر ہی پر کم وقت میں اپنے حسن کی 

حفاظت اور افزائش بھی کر سکتی ہیں۔

نارمل، خشک، چکنی اور کمبینشین جلد نارمل جلد نہ ہی زیادہ چکنی ہوتی ہے اور نہ ہی زیادہ خشک خشک جلد کھردری اور بے رونق ہوتی ہے اس کی لیئر موٹی، چہرہ کے مسامات کھلے ہوئے اور چہرے پر لکیریں ہوتی ہے ایسی جلد پر جھریاں جلدی آجاتی ہیں۔ چکنی جلد زیادہ تر لوگ پسند نہیں کرتے، حقیقتاً یہ آئیڈیل جلد ہوتی ہے کیونکہ اس میں جھریاں بہت دیر سے پڑنا شروع ہوتی ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ چکنائی کی وجہ سے بار بار چہرہ دھونے کی ضرورت پڑتی ہے چکنی جلد کے مسامات کھلے ہوئے تھے ہیں اور خیال نہ رکھنے پر بلیک ہیڈز اور دانے بھی ہو جاتے ہیں۔ جلد اگر کہیں سے خشک اور کہیں سے چکنی ہو، یعنی پیشانی اور ناک والا حصہ چکنا، جبک کہ بقیہ حصہ خشک ہو تو ایسی جلد کو کمبنیشن کہا جائیگا۔ چہرے کی ساخت کی شناخت کے بعد ان مسائل کی طرف آتے ہیں جو چہرے کی خوبصورتی متاثر کرتے ہیں۔ بعض خواتین بلکہ حضرات کو بھی بلیک ہیڈز کی شکایت ہوتی ہے۔ یہ ناک پرہوں یا ہونٹ کے اطراف، چہرے کی خوبصورتی کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ اس سے چہرے کی چمک ختم ہو جاتی ہے۔ خصوصاً سورج کی روشنی میں یہ چہرے پر نمایاں ہو جاتے ہیں۔ ویسے بھی یہ ایک طرح کی Dust ہوتی ہے جو مسامات بند کر دیتی ہے اس کے لیے چند آزمودہ طریقے ہیں۔ تھوڑا سا وقت نکال کر ان ٹوٹکوں پر عمل کر کے ان بلیک ہیڈز سے نجات پائی جا سکتی ہے اور نرم و ملائم جلد کا خواب پورا کیا جا سکتا ہے۔


٭ اگر آپ کی جلد چکنی ہے تو صبح اٹھ کر آئینے کے سامنے جا کر کاٹن یاٹشو کو گیلا اگر گرم پانی میں کریں تو زیادہ بہتر ہے کر کے بلیک ہیڈز صاف کر لیں، یہ آسان حال ہے۔

٭تھوڑے سے کارن فلور میں انڈے کی سفیدی مکس کر کے پیسٹ بنائیں، اسے بلیک ہیڈز کی جگہ پر لگائیں۔ خشک ہونے کے بعد چہرے دھولیں۔

٭کھانے کا سوڈا عرق گلاب میں مکس کر کے ناک پر لگالیں۔ انگلیوں کے پوروں سے ہلکے ہلکے مساج کریں اور پانچ منٹ بعد دھولیں۔ متاثرہ جگہ چمک اٹھے گی۔

٭منہ دھونے کے بعد ٹونر ضرور استعمال کریں۔ اس کیلئے عرق گلاب بھی بہتر رہے گا، اس کا اسپرے استعمال کریں۔


٭چہرہ دھونے کے بعد چہرے کی ساخت کے مطابق موئیسچرائزر استعمال کریں۔ چکنی جلد کے لئے آئل کنٹرول موئیسچرائزر، جب کہ خشک جلد کیلئے ڈرائی موئیسچرائز استعمال کریں۔

٭چہرے پر دانے ہوں تو بھاپ لینا نقصان دہ رہتا ہے بھاپ کے بجائے نیم گرم پانی میں صاف روئی بھگو کر چہرے پر لگائیں اور دانوں اور بند مسامات کو بھی اس سے پونچھ لیں۔ اس طرح فیشل کے دوران بھاپ لینے کا مقصد پورا ہو جائیگا۔

٭فیشل کے دوران ماسک صاف کرنے کے لیے اسفنج کا استعمال بالکل نہ کریں یہ چہرے کیلئے مضر ہوتا ہے اسفنج کے چھوٹے چھوٹے پورسس میں بیٹھی ہوئی گندگی آپ کے چہرے کو نقصان پہنچا سکتی ہے جو چہرے پر دانوں کا سبب بنتی ہے اسفنج کی جگہ کاٹن استعمال کریں۔

٭چکنی جلد پر کسی بھی کلینزنگ لوشن، کریم یا مساج کریم کا مساج دو یا تین منٹ سے زیادہ ہرگز نہ کریں۔

٭دانے نکلنے کی ایک اہم وجہ چہرے پر اسکرب، بیسن، ملتانی مٹی، جوکا آٹا، ابٹن یا کسی بھی کریم کے بے جار گڑ ہے۔ ہمیشہ ہلکے ہاتھوں سے اسکرب کریں اس کیلئے پانچ منٹ کا مساج کافی ہے ملتانی مٹی، بیسن یا ابٹن وغیرہ صاف کرتے وقت پہلے چہرہ پانی سے چھینٹوں سے ہلکا ہلکا گیلا کر لیں پھر گیلے ٹشو کو عرق گلاب میں بھگو کر ہلکے ہاتھوں سے پونچھیں لیکن رگڑیں بالکل نہیں۔

٭دھوپ میں نکلنے سے پہلے سن بلاک ضرور استعمال کریں۔ باہر نکلنے سے آدھہ گھنٹہ پہلے سن بلاک لگا لیں۔ ایسا سن بلاک استعمال کریں جس پر Sun protect formula لکھا ہو۔ سن بلاک لگا کر اپنی جلد کی مناسبت سے اچھی کمپنی کا کمپکٹ کیک لگائیں۔

٭سن بلاک ڈھائی سے تین گھنٹے چہرہ پر رکھ سکتے ہیں اس کے بعد صاف کر لینا چاہیے، گھر سے باہر ہوں تو گیلے ٹشو سے صاف کر لیں۔ مندرجہ بالا طریقوں پر عمل کر کے آپ نرم و ملائم اور خوبصورت جلد کی مالک بن سکتی ہیں۔

No comments:

Post a Comment