حسین بنیے


حسین بننے کا ایک راز  ذہن منتشر، سانسیں الجھی ہوئی، چہرے پر تفکر کے اثرات نمایاں ہوں تو آپ کبھی پر کشش نظر نہیں آسکتیں۔ اس کے برعکس آپ پر سکون ، پر اعتماد، متوازن، رحمدل، پر جوش اور پر امید ہونے کے ساتھ ساتھ کام میں آگے آگے رہتی ہیں تو یہ شخصیت کے نمایاں پہلو آپ کو سب کو نظروں میں ایک بلند مقام عطا کریں گے۔ فیشن سالہا سال سے بدلتے چلے آئے ہیں اور بدلتے رہیں گے لیکن شخصیت کے اندر کی خوبیاں چہرے کے جلد کو جلا بخشتی ہیں یہ وہی ہیں جو صدیوں سے نہیں بدلیں۔

بدقسمتی سے وہ خواتین جو ہر لمحہ فکر مند اور افسردہ رہتی ہیں۔ ان کا حسن دن بدن زائل ہوتا جاتا ہے۔ ہر کام کے روشن اور تاریک پہلو ہر مرحلے پر موجود ہوتے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ اسے کون سے رخ سے دیکھا جا رہا ہے آپ کو اپنی ذات پر اعتماد ہے حوصلہ بلند اور عزم صمیم موجود ہے، اگر آپ راسخ العقیدہ ہیں تو آپ ضرور بہ ضرور روشن پہلو دیکھیں گی آپ کو ہر شخص اپنا اپنا سا لگے گا۔ یہ دنیا آپ کیلئے بنی ہے سخت سے سخت مرحلے پر بھی گھبرانا، انتشار پھیلانا، گھر سر پر اٹھالینا، روشن ضمیر اور راست فکر رکھنے والوں کا شیوہ نہیں ہے۔ وہ حتیٰ المقد ور پریشانی کی وجوہات معلوم کرتے ہیں اور پتہ لگاتے ہیں کہ وہ کیا کچھ کر سکتے ہیں اور پھر عمل کرنے کے بعد وہ نتیجہ خدا کی رضا پر چھوڑ دیتے ہیں۔ بعض لوگ ضرورت سے زیادہ ہر دم فرضی قہقہے لگاتے ہیں شاید اپنے دکھ دور کرنے کیلئے یہ سچ ہے کہ اگر دل نہ چاہئے کے باوجود مسکرادیا جائے تو اس کا نتیجہ اچھا ہی نکلتا ہے۔ خود کو کمتر ظاہر نہ کرنا اعلیٰ ظرفی کی دلیل ہے۔ ہر بات وقت پر کی جائے تو اس کا اثر ختم ہو جاتا ہے مناسب وقت پر مناسب بات کی جائے۔ ہر کس و ناکس سے درخواست کے ساتھ نہ ہر د م معافی مانگی جائے اور نہ ہی غصے اور تحکمانہ انداز سے بات کی جائے۔ اگر آپ کا کھڑے ہونے کا اندازہ، ہنسنے کا انداز، گفتگو کرنے کا طریقہ اور چہرے کے تاثرات اطمینان بخش اور پر سکون ہیں تو آپ کی شخصیت پر اس کا اچھا اثر ہو گا

دوسرے متاثر ہوں گے لیکن آپ ہر دم منہ لٹکائے رہیں، منمنا کر گفتگو کریں تو ملنے والا بے زار ہو جائیگا۔ ذہانت اور راست گوئی ہلکا سا پر مزاح ادبی انداز آپ کو ہر دل عزیز بنائے گا۔ آپ کی جلد، بالوں کا انداز، اور لباس بھی شخصیت بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ میک اپ اور زیورات کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیجئے۔ اپنے رنگ، عمر، موسم، جگہ اور تقریب کے مطابق میک اپ کیجئے اور زیورات پہنئے، بعض اوقات پھولوں کے زیور اور سوتی لباس وہ حسن پیدا کرتے ہیں جو قیمتی زیور اور لباس بھی نہیں کر سکتے ہیں اس لئے خوب سوچ سمجھ کر ان کا چناﺅ کریں۔ جب چہرے پر جھائیاں اور داغ نمایاں ہوں تو لیموں کا رس روئی میں ڈبو کر چہرے پر لگائیں، دہی، چکنی جلد کیلئے کلینز کا کام کرتا ہے۔ پسے آلو کی پوٹلی آنکھوں کے نیچے کی سوجن کو کم کر دیتی ہے۔ دلیہ، شہد اور دودھ ملا کر چہرے کے بہت اچھی صفائی صابن کے بغیر کی جا سکتی ہے۔ سرکہ پانی میں ملا کر داغ دھبے صاف کر لیجئے۔ یہ ٹوننگ کا کام بھی کرتا ہے۔ گلیسرین، زیتون کا تیل، عرق گلاب لیموں کا عرق ملا کر فریج میں رکھ دیجئے۔ خشک اور کھرد ری جلد کیلئے مفید ہے۔ یہ محلول جلد کو نرم اور صاف ستھرا کردے گا۔ بالوں کی بناوٹ ہمیشہ چہرے کے مطابق کرنا ضروری ہے بال ہی ہمارے چہرے کے گرد ہالے کا کام کرتے ہیں۔ 

بالوں میں چمک، صفائی اور زندگی کا احساس بہت ضروری ہے۔ بے رونق، مردہ بال کس کام کے، اپنی تیاری کے بعد آپ آئینہ میں پشت کا حصہ اور دونوں جانب سے بھی خود کو دیکھئے۔ آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ آپ کیسی لگ رہی ہیں۔ اپنی چال پر بھی ضرور غور کریں آپ قدم کس طرح رکھتی ہیں چلتے وقت آپ کا بدن ٹیڑھالیا لہاتا ہوا تو نہیں لگتا۔ اگر ایسا ہے تو آئینے کے سامنے پریکٹس کر کے چال بہتر بنائیے۔ دور سے آئی ہوئی خاتون اپنا ایک تاثر چال کی وجہ سے چھوڑتی ہے جیسا کہ ڈریس ماڈل کو سکھایا جاتا ہے۔ آپ کا انداز نشست و برخاست بھی بڑا عمدہ ہونا چاہئے۔ یہ نہیں کہ کرسی پر ایک دم ڈھیر ہو گئے یا پھر پیر پھیلا کر بیٹھ گئے۔ دونوں پیر ایک جانب موڑ کر بیٹھئے، گھٹنے ملا کر اور قدرے ایک جانب ہو کر بیٹھئے۔ کرسی پر ٹیک لگا کر پیچھے ہٹ کر بیٹھئے۔ کار میں سوار ہوتے وقت پہلے خود سیٹ پر ٹک جائیے۔ پھر دونوں پیر ملا کر اوپر اندر لے جائیں۔ اس طرح سیڑھی چڑھنے اترنے کا بھی ایک عمدہ انداز بنائیے۔ ہنسنے یا قہقہہ لگانے میں بھی آداب کو ملحوظ رکھئے۔ بعض لوگ چیزیں گرا کر یا دوسروں کو دو تھپڑ مار کر ہنستے ہیں۔ یہ آداب مجلس کے خلاف ہے۔ مسکرانا ہنسنا، قمہقہے لگانا.... سب کا اپنا ایک حسن ہونا چاہیے۔



....منہ میں چھالے نکل آئیں توکارن فلور منہ میں لگانے سے افاقہ ہو گا۔ 

٭....منہ میں چھالے نکلنے پر خشک دھنیا منہ میں ڈال کر چہائیں تو چھالوں کو آرام ملتا ہے۔ 

٭....سونف کھانے سے معدے کی کمزوری دور ہوتی ہے۔ چھ ماشے سونف کو پانی میں ہلکا جوش دے کر پلانے سے بچوں کے پیٹ کا درد اور بد ہضمی دور ہوتی ہے۔ 

٭....اگر چہرے پر کیل مہاسے نکل آئیں تو انڈے کا چھلکا باریک پیس کر انگوری سرکہ میں ملائیں اور رات کو چہرے پر لیپ کر کے صبح منہ دھولیں، چند دن یہ ٹوٹکا آزمانے سے افاقہ ہو گا۔ 

٭....رات کو سونے سے پہلے چہرے پر روغن زیتون ملیں تو اس سے چہرے پر جھریاں دور ہو جاتی ہیں اور جلد نرم ہو جاتی ہے۔ 

٭....ہونٹ نرم کرنے کیلئے دودھ کی بلائی میں لیموں کا رس چند قطرے ملا کر ہونٹوں پر ملیں۔

٭....سبز دھنیا کاٹ کر اخبار کے اندر رکھ کر فریج میں رکھ دیں ایک ہفتہ نکل جائے تو لیکن کاٹنے سے پہلے سے دھونا نہیں بلکہ استعمال کرنے سے پہلے دھو کر رکھیں۔ 

٭....ڈبل روٹی اگر ایک دو روز پرانی ہو جائے تو اسے مسل کر باریک کر کے بریڈ کریمز بنا لیں اور جب بھی کوئی چیز تلنا مقصود ہو اسے انڈے میں ڈپ کر کے بریڈ کریمز لگائیں۔ پھولوں کو تروتازہ رکھنا پھولوں کو تاروتازہ رکھنے کیلئے جس گلدان میں پھول ہو اس میں صابن کے چند ٹکڑے ڈال دیں۔ پھول تروتازہ رہیں گے۔ اگر گلدان کے پھول مرجھانے لگیں تو پانی میں ایک یا دو گھلنے والی اسپرین ڈال دیں پھول تر وتازہ ہو جائیں گے۔ پھول زیادہ دیر تک رکھنے کیلئے گلدان میں پانی کے اندر لکڑی کے ایک دو کوئلے ڈال دیں۔ پودے زیادہ بڑھیں۔ انڈوں کے چھلکے پیس کر کمروں میں رکھے گئے پودوں میں ڈالیں منی پلانٹ کے پودوں میں یہ چھلکے ڈالیں تو اس کے پتے زیادہ بڑے ہوتے ہیں۔ چائے کی پتی کو چائے پکانے کے بعد ضائع نہ کریں بلکہ اسے ٹھنڈا کر کے پودوں کی جڑوں میں ڈال دیں پودے زیادہ بڑھیں گے اور پھولیں گے۔ پودے کے گملوں میں کبھی کبھی ٹھنڈی چائے چھڑکنے سے مٹی میں کیڑے نہیں رہیں گے۔ 

حسین بننے کے  طریقے

آپ کے باورچی خانے کی الماری میں موجود تیل، نمک دودھ، دہی، سرکہ، خمیر اور مختلف مسالے یہاں تک کہ دالیں بھی آپ کی صحت اور حسن کی بحالی اور برقراری میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ ایک جہاں گشت خاتون نے مختلف ملکوں کی سیاحت اور قیام کے دوان ان اشیاء سے تیار ہونیوالے کئی نسخے جمع کئے ہیں۔ یہ اشیاء چونکہ خود آپ خرید تی ہیں اور اپنے ہاتھوں سے تیار کرتی ہیں ان کے خالص اور مفید ہونے میں کسی شک و شبے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی اس کے علاوہ یہ کسی اضافی خرچ کے بغیر تیار ہو جاتی ہیں۔ روغن قلو پطرہ مصر کی ملکہ قلو پطرہ کے پر کشش حسن کا راز اس کی صاف ستھری اور د مکتی جلد میں پوشیدہ بتایا جاتا ہے سچ تو یہ ہے کہ ایک قلو پطرہ کیا ہر خاتون کا حسن اس کی خوبصورت صاف ستھری اور نرم و ملائم جلد میں پوشیدہ ہوتا ہے۔ 
قلو پطرہ اپنے حسن میں اضافے اور اسے برقرار رکھنے کیلئے روزانہ جس حسن افزا روغن کی مالش کراتی تھیں وہ تل اور زیتون کے تیل میں مشک شامل کر کے تیار کیا جاتا تھا۔ آج کل مشک کا ملنا تقریباً نا ممکن ہے، اس کی جگہ پسی ہوئی زعفران یا پھر ہلدی کا سفوف اور خوشبو کیلئے روغن صندل شامل کیا جا سکتا ہے۔ قلو پطرہ میں اس تیل کے اچھی طرح جذ ب ہو جانے کے بعد اس کی خا د مائیں جھا نویں کی طرح کے ایک کھردرے آلے سے اس کی جلد پر لگا فاضل تیل رگڑ کر دور کر دیتی تھیں۔ اس تیل کے ساتھ کھال کے مردہ خلیات نکل جاتے تھے اور نئی کھال نکھر آتی تھی۔ روغن قلو پطرہ کی تیاری میں استعمال ہونیوالے دونوں تیلوں کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ گھی اور چربی وغیرہ کی طرح جمتے نہیں ہیں۔ اسی وجہ سے اس کی جلد صاف اور چکنی رہتی تھی لیکن اب قد یم حکما کے انداز پر جرمن اور سوئس ڈاکٹر اس بات کی سفارش بھی کرتے ہیں کہ محض ان تیلوں کی مالش کافی نہیں ہے-جلد کو اندر سے نکھارنے کے لئے انہیں سبزیوں کے سلاد پر تل یا زیتون کے تیل کا ایک بڑا چمچہ 2 چائے کے چمچے چھڑک کر استعمال کریں۔ یورپ وغیرہ میں تو ان کے کیپسول بھی ملنے لگے ہیں۔ جنہیں خواتین کھانے کے علاوہ توڑ کر یہ تیل اپنی جلدمیں بھی جذب کرتی ہیں۔ اب ان ملکوں میں پلاسٹک کا ایسا آلہ بھی ملنے لگا ہے جو جھانویں کی طرح تیل لگانے کے بعد جلد پر پھیرا جاتا ہے اس طرح جلد کے مردہ خلیات تیل کے ساتھ خارج ہو جاتے ہیں۔ یہ عمل خاص طور پر خشک موسم اور خشک جلد کیلئے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ خواتین زیتون کے تیل کے بجائے سورج مکھی کا تیل بھی استعمال کر سکتی ہیں۔ اسی میں حیاتین وٹامن ای کے کیپسول توڑ کر اس میں بادام روغن کو شامل کر کے مالش کرنے سے بھی جلد کی خشکی، کھردرا پن اور جھریوں سے نجات مل جاتی ہے۔ جی چاہیے تو اس میں اپنی پسندیدہ خوشبو شامل کر لیجئے۔تلوں کا تناسب یہ ہونا چاہیے۔ روغن زیتون 6 چائے کے چمچ، روغن سورج مکھی 3 چائے کے چمچ، وٹامن ای کا روغن 10 کیپسول دو سو  ملی گرام کے 10 کیپسول، یہ تیل تیار کر کے بوتل میں محفوظ رکھئے اور اس کے 7 یا 8 بوند یں چہرے اور گردن کی کھال پر اچھی طرح جذب کر کے آدھے گھنٹے بعد گندم کے موٹے آٹے سے مالش کر کے صاف کر لیں۔ اگر بالوں میں بھی خشکی ہو تو آپ چند بوند یں ان کی جڑیں میں بھی جذب کر سکتی ہیں۔ حسن افزا تیلوں کی مونگ پھلی کا تیل کا بھی نمایاں مقام رکھتا ہے۔ اس کا تیل کولہو پر آسانی کے ساتھ نکلوایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح کرڑ (حچب القرلم) کا تیل بھی بہترین حسن افزا ہوتا ہے۔ ہندوستان کے مغربی اور جنوبی علاقوں میں یہ اور مونگ پھلی کا تیل خورد نی تیل کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ ان میں خاص طور پر کرڑ کا تیل قلب اور شریانوں کی صحت کیلئے مفید سمجھا جاتا ہے۔ جن بچوں کے اعضا فالج (پولیو) سے متاثر ہو جائیں ان کی مالش کیلئے بھی یہ تیل بہت موزوں اور موثر ہوتا ہے۔  

چہرے کی خوبصورتی کیلئے فیس پاﺅڈر کا استعمال
خوبصورت اور چہرے کو نکھارنے کیلئے کاسمیٹکس کا استعمال معمول بنتا جارہا ہے ۔ خواتین تو چہرے کی خوبصورتی کیلئے کریم کے ساتھ ساتھ فیس کا پاﺅڈر کا بھی بے پناہ استعمال کرتی ہیں ۔ خواتین کو جلد کی رنگت کے مطابق پاﺅڈر استعمال کرنا چاہیے ۔اس بارے میں ماہرین بیوٹیشن کے مطابق گندمی رنگت والی خواتین ابھرتے ہوئے شیڈ کا استعمال کریں ۔ جیسے سنی پیڈ۔سنی گلاس یا مارننگ گلووغیرہ ۔ سرخ سفید رنگت کیلئے گہرے رنگ کے شیڈز بہتر ہیں ۔اگر جلد میں سرخی کا اثر کچھ کم ہے تو ایسا فیس پاﺅڈر استعمال کریں جس سے یہ کمی پوری ہوجائے۔فیس پاﺅڈر کو پف یا برش کی مدد سے چہرے اور گردن پر اس طرح لگائیں کہ دونوں ہم رنگ نظر آئیں ۔کہیں کمی یا زیادتی نہ ہو۔پاﺅڈر لگانے سے میک اپ دیر تک قائم رہتا ہے ۔اس کے علاوہ یہ جلد کی حفاظت کرتا ہے اور جلد سے نکلنے والی فاضل چکنائی کو جذب کرتا ہے ۔ یہ شیڈز خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں اور جلد کو باہرکی مٹی اور دھوپ سے بچانے میں مدد گار ہوتے ہیں

No comments:

Post a Comment