پرکشش اور جواں نظر ائیے


جب آپ پہلی بار کسی سے ملتے ہیں تو سامنے والا سب سے پہلے آپکی appearance
 کے لحاظ سے اپنی رائے قائم کرتا ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ آپکی appearance
آپکی مایوسی کا باعث بھی بن سکتی ہے، لیکن کچھ آسان اور سادہ باتوں پر عمل کر کے آپ زیادہ عرصے تک پرکشش نظر آسکتے ہیں۔ ان میں سے کچھ باتوں پر عمل کرنا نسبتاً آسان ہوگا جبکہ کچھ چیزوں کی عادت ڈالنا پڑے گی۔


اگر آپ سیدھے ہو کر کھڑے ہوتے ہیں تو آپ زیادہ اسمارٹ اور پر اعتماد نظر آتے ہیں۔ ہمیشہ سیدھے کھڑے ہوں اور کندھوں کو پیچھے کی طرف جھکا لیں اور پیٹ کو اندر کھینچ لیں۔ شروع میں آپکو اسکی پریکٹس کرنا پڑے گی۔ اسکے علاوہ پیٹ کے مسلز کی ورزش کرنے سے بھی آپکا posture ٹھیک ہوجائے گا۔
 چوبیس گھنٹوں میں 7 سے 8 گھنٹے سونا بھی صحتمند رہنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس سے ناصرف آپکی جلد کی نشونما ہوتی ہے بلکہ آپ بھی تازہ دم ہو جاتے ہیں۔ صحتمند جسم اور صحتمند دماغ کی بدولت ہی آپ جوان اور پرجوش زندگی گزار سکتے ہیں۔
مسکرانے سے بھی آپ جوان اور درخشاں دکھتے ہیں۔ اچھی مسکراہٹ آپکی بڑھتی عمر سے توجہ ہٹانے کا باعث بھی بنتی ہے۔ روز کچھ دیر تک آئینہ کے سامنے کھڑے ہو کر مسکرائیں تو آپکو خود ہی اندازہ ہو جائےگا کہ مسکرانا آپکے لیے کتنا اہم ہے۔ اپنے دانتوں کی صفائی اور صحت کا خاص خیال رکھیں۔ اور اپنے ڈینٹسٹ کے پاس پابندی سے جائیں تاکہ دانت صحتمند رہیں اور زیادہ عرصے تک آپکا ساتھ دیں۔ اگر اسموکنگ، چائے، کافی یا پھر کسی اور وجہ سے آپکے دانت پیلے ہیں تو آپ انکی whitening کروا کر پھر سے اپنی پرکشش مسکراہٹ واپس لا سکتے ہیں۔
اگر آپ کی عمر زیادہ ہے تو یہ ضروری نہیں ہو جاتا کہ آپ چھوٹے بال رکھیں۔ اسکا انحصار آپکے چہرے پر ہوتا ہے۔ یہ درست ہے کہ چہرے کے اطراف پر پڑے بال آپکی بڑھتی عمر کی علامات سے توجہ ہٹا سکتے ہیں پر لمبے بال بھی (اگر انہیں درست اسٹائل دیا گیا ہو تو) آپکی شخصیت میں چار چاند لگا سکتے ہیں۔ آپکے چہرے کی مطابقت سے صحیح ہیئر اسٹائل کا انتخاب کرنے میں آپ اپنے ہیئر ڈریسر سے مشورہ کریں کیونکہ اسکا انحصار آپکے بالوں اور آپکے چہرے پر ہوتا ہے۔
بالوں کو ڈائی کرنا اپنی عمر چھپانے کا بہترین طریقہ ہے۔ بہتر تو یہ ہے کہ آپ اپنے بالوں کے اصلی کلر سے قریب تر ہی کوئی ٹون استعمال کریں‌ تاکہ قدرتی لگے۔ لیکن اگر آپ چاہیں تو اپنے بالوں میں highlights اور lowlights استعمال کر سکتے ہیں اسکا ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ آپکو زیادہ عرصے تک دوبارہ بال ڈائی نہیں کروانا پڑیں گے۔
اپنے جسم کی مناسبت سے صحیح کپڑوں کا انتخاب بھی آپکے جسم کے بدنما حصوں کو چھپانے کے لیے معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ مثلاً اگر آپکے بازو لٹکے ہوئے ہیں تو آپ 4/3 بازو پہن کر اسے چھپاسکتے ہیں۔
وزن کم کرنے سے بھی آپ زیادہ عرصے تک جوان رہ سکیں گے۔ اس بات کا ضرور خیال رکھیں کہ وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ آپ اپنے جسم کو ٹون بھی کریں تاکہ وہ لٹک نا جائے۔ اسکے لیے aerobic اور resistence techniques بہت کارآمد ہوتی ہیں۔
میک اپ سے بھی اپنی عمر کو چھپایا جا سکتا ہے لیکن اس بات کا خیال رکھیں کو وہ مصنوعی نا لگے۔ ہمیشہ لائٹ فاؤنڈیشن استعمال کریں تاکہ وہ جھریوں کو چھپا سکے ناکہ ان میں‌جمع ہو کر اور واضح کردے۔ اسی طرح آئی شیڈو بھی احتیاط سے لیں۔ کریم آئی شیڈو بھی جھریوں میں‌ جمع ہو جاتے ہیں۔
اسکے علاوہ اپنی جلد کا بھی خاص خیال رکھیں۔ کبھی بھی صابن اور پانی سے صاف نا کریں بلکہ کلینزر سے صاف کریں تاکہ میک اپ اچھی طرح سے صاف ہو جائے اور آپکی جلد پر نا رہ جائے۔ ہر روز رات کو ضرور اپنا میک اپ اچھی طرح سے صاف کریں کیونکہ ایک دن کی بداحتیاطی کی وجی سے آپ آٹھ دن بوڑھے ہو 
جائیں گے۔ کلینزنگ کے بعد moisturiser ضرور استعمال کریں تاکہ جلد نرم اور جوان رہے۔
---------------------------------------------------------------------------------

میک اپ کرنے سے پہلے جلد کی صفائی ضروری ہے اور وہ صفائی آپ کو فیشل سے حاصل ہو سکتی ہے۔ فیشل کا طریقہ درست نہ ہو تو چہرہ خوبصورت ہونے کی بجائے بدصورت بھی ہوسکتا ہے۔ چہرے کےلئے فیشل ضروری ہے اس لئے کہ فیشل چہرے کی خوبصورتی اور اس کی زندگی بڑھاتا ہے بلکہ اگر چہرہ فیشل کے بغیر چالیس سال تک خوبصورت رہ سکتا ہے تو فیشل سے چہرے کی خوبصورتی مزید دس پندرہ سال تک بڑھ جائیگی اور اگر مسلسل دیکھ بھال کی جائے تو بڑھاپے تک چہرے کو خوبصورت اور جھریوں سے پاک رکھا جا سکتا ہے۔ ہم آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ فیشل جتنا آسان سمجھا جاتا ہے اس سے کہیں زیادہ مشکل ہے کیونکہ فیشل کا تعلق عمر سے بھی ہے اور فیشل کرانے کی عمر کم از کم 30 سال ہونی چاہیے۔ پھر فیشل کیلئے چہرے کی جلد کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے۔ مثلاً جلد کیسی ہے؟ اس کے علاوہ یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ فیشل کرانے والے کے چہرے پردانے یا کیل مہاسے تو نہیں؟ یا چہرے پر بلیک ہیڈز تو نہیں؟ جلد موٹی ہے یا باریک اور یہ کہ چہرے پر جھریاں تو نہیں؟ وغیرہ وغیرہ۔ یہ سب جاننا اس لئے ضروری ہے کہ چہرے کی کیفیت کے حساب سے فیشل کیا جائے کیونکہ ہر چہرے کیلئے ایک ہی طرح کا فیشل نہیں ہوتا اور مختلف چہروں کیلئے مختلف کلینزنگ ملک، سکن ٹانک، سوتھنگ لوشن اور فیس ماسک ہوتے ہیں۔ اس کے بعد فیشل کرانے والے کاٹمپر یچر اور بلڈ پریشر چیک کیا جاتا ہے۔ اگر ٹمپریچر اور بلڈ پریشر دونوں نارمل ہوں تبھی فیشل کی شروعات کرتے ہیں ورنہ فیشل میں مساج کرنے اور سٹیم دینے سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ جو نقصان دہ ہے۔ جلد کی نوعیت اور ٹمپریچر و بلڈپریشر چیک کرنے کے بعد جب یہ اطمینان ہو جائے تو اس چہرے پر فیشل ہو سکتا ہے تو سب سے پہلے کلینزنگ ملک سے چہرے کو صاف کر لیں اور اس کے بعد چہرے کو ٹشوپیپر سے صاف کر کے اس پر سکن ٹانک لگائیں۔ پھر چہرے پر مناسب موئسچرائزر سے مساج کریں۔
بھاپ

تقریباً آدھا گھنٹہ مساج کرنے کے بعد چہرے کو ٹشو سے صاف کریں تب سٹیمر سے چہر ے کو بھاپ دیں اگر سٹیمر نہ ہوتو ایک کھلے منہ کی دیکچی میں پانی ابال لیں پھر بھاپ کے اوپر منہ رکھ کر اور ایک بڑے تولیے سے چاروں طرف سے ڈھانپ لیں تاکہ بھاپ باہر نکلنے نہ پائے۔ تقریباً دس سے پندرہ منٹ بھاپ لیں اس کے بعد تولیے سے منہ رگڑ رگڑ کر صاف کریں۔ بھاپ لینے کے فوراً بعد کھلی ہوا میں نہ جائیں۔ اس طرح فائدے کی جگہ نقصان ہو سکتا ہے۔
ماسک

چہرے کی حفاظت اور خوبصورتی کو برقرار رکھنے کیلئے کئی جتن کئے جاتے ہیں۔ خواتین اس معاملے میں بہت حساس ہوتی ہیں۔ چہرے کا معاملہ ہی کچھ ایسا ہے کہ اس کی حفاظت و صفائی ناگزیر ہے۔ اس سلسلے میں بازار میں کریمیں، لوشن اور مختلف آرائشی اشیاءدستیاب ہیں جو افزائش حسن میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ فیشل آج کل کی خواتین کی ضرورت بن گیا ہے۔ فیشل کا ایک اہم حصہ ماسک لگاناہے اس کا استعمال جلد کو ترو تازہ رکھتا ہے۔ چہرہ میں چمک، ملائمت اور رنگت پیدا کرنے کیلئے ہفتے پندرہ دن بعد ماسک لگانا مفید ہے۔ اردو زبان میں ہم اسے چہرے کا لیپ بھی کہہ سکتے ہیں۔ ماسک کے چند نسخے درج ذیل ہیں۔ ان نسخوں کو آزمائیں، یقینا آپ اپنے چہرے میں پہلے سے زیادہ دلکشمی محسوس کریں گے۔
پہلا طریقہ

باداموں کا سفوف ایک چھوٹا پیالہ لے کر اس میں آکسائیڈ آف ہائیڈروجن اس مقدار میں ملائیں کہ وہ محلول کی مانندگاڑھی ہو جائے۔ اسے تیار کرنے کے بعد باریک کپڑا لیں جو چہرے کے برابر ہو۔ اس میں ناک اور آنکھوں کی جگہ سوراخ کر لیں لیکن یہ سوراخ زیادہ بڑے نہیں ہونے چاہئیں۔ اس کپڑے پر محلول کو اچھی طرح پھیلا لیں اب آرام سے لیٹ کر اس کپڑے کو چہرے پر چپکا لیں۔ اپنے قریب کسی برتن میں گرم پانی کا انتظام پہلے سے کر کے رکھیں جس میں فلالین یا اسفنج کا ٹکڑا ہونا چاہیے۔ اسے پانی میں بھگو کرنچوڑ لیں اور چہرے پر رکھ لیں۔ باری باری تمام چہرے پر اس سے سینکائی کریں۔ جب ٹھنڈا ہونے لگے تو پھر اسے پانی میں ڈبو لیں۔ یہ عمل چالیس منٹ تک جاری رکھیں۔ اس کے بعد نیم گرم پانی سے لیپ اتار کر چہرہ دھو لیں۔ چہرہ تولیے سے خوب خشک کریں اور ہلکی سی کریم لگا کر اس کا مساج کر کے ٹھنڈا پانی چہرے پر ڈالیں۔ اب آئینے میں اپنی شکل دیکھیں۔آپ واضح فرق محسوس کریںگے۔ 
دوسرا طریقہ

خشک جلد کیلئے روغن بادام کا ماسک بہترین ہے۔ پرانے قالین کا چہرے کے برابر ایک ٹکرا لیں اور اسے ناک اور آنکھوں سے کاٹ کرسوراخ بنا لیں۔ بادام روغن گرم کریں اور اسے کپڑے پر اچھی طرح لگا کر چہرے کو پہلے ماسک کی مانند ڈھانپ لیں لیکن تیل اس قدر گرم ہو جس سے آپ کی جلد کو کوئی نقصان پہنچنے کا اندیشہ نہ ہو۔ اس ماسک کو آدھا گھنٹہ چہرے کی جلد پر پیوست رہنے دیں۔ یہ ماسک رات کو لگایاجائے تو بہتر ہے اس کو اتار کر کسی ملائم کپڑے سے تیل صاف کر لیں۔ چہرے کو صبح نیم گرم پانی سے دھو کر صابن سے صاف کریں۔
تیسرا طریقہ

اگر آپ اپنی جلد کی رنگت کو نکھارنا چاہتی ہیں تو آلو کا ماسک لگائیں۔ کچا آلو چھیل کر اسے دو حصوں میں تقسیم کر لیں اور ایک ٹکڑا لے کر اچھی طرح کچل کر پاپیس کر کپڑے پر پھیلا کر چہرے پر لگائیں۔ اسے بھی رات کو ہی استعمال کریں۔ تمام رات میں اس کا عرق جلد میں جذب ہو جائیگا۔ صبح روئی کے پھا ہے کو پانی میں ڈبو کر اس کی مدد سے چہرہ صاف کر لیں۔ اس کے بعد منہ دھولیں۔ 
شلجم اور گاجریں پانی میں ابال کر انہیں کچل لیجئے اور اس آمیزے کو تمام چہرے پر لگا کر آدھ گھنٹہ تک جذب ہونے دیں۔ وقت پورا ہونے پر دودھ میں بھیگی ہوئی روئی سے چہرے کو صاف کر ڈالئے۔ یہ آپ کے چہرے کو میل سے صاف کر کے رنگ کو نکھار دے گا

چوتھا طریقہ

اگر آپ کی جلد بدرنگ ہو گئی ہے تو لیموں اورزیتون کا روغن مفید ہے۔ ایک لیموں کے عرق میں زیتون کا روغن ایک چمچہ ملائیں اور چہرے کو بھاپ دے کر ایک روئی کی گدی بنا کر گرم پانی میں نچوڑ لیں اور اس لیپ کو چہرے پر لگائیں۔ چہرے اور گردن کو آہستہ آہستہ تھپکی دیں۔ تقریباً بیس منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر خشک روئی سے پونچھ لیں۔ اب ململ میں برف کی ڈلی رکھ کر جلد کی آہستہ آہستہ مالش کریں۔ اگر برف دستیاب نہ ہو توکوئی جلد کسنے والا لوشن استعمال کر سکتی ہیں۔

No comments:

Post a Comment